- Back to Home »
- ECP , Nausheen Yousuf , PMLN , PPP , Presidential Elections 2013 , PTI , Raza Rabbani , SCP »
- رنگ برنگی صدارتی انتخابی مہم
Sunday, July 28, 2013
رنگ برنگی صدارتی انتخابی مہم | بائیکاٹ نے رنگ میں بھنگ ڈال دی
تحرير : نوشين يوسف
صدرآصف علی زرداری نے ایوان صدر میں اپنی جمہوری مدت پوری کی ۔ 6 اگست کے صدارتی انتخاب کے لیے جولائی 2013 میں صدارتی انتخابات کی مہم شروع ہوئی۔۔ پیپلز پارٹی صدارتی انتخابی مہم میں پہلے میدان میں کودی۔ اوراٹھارویں آئینی ترمیم کے مصنف سینٹر رضا ربانی کو اپنا امیداور نامزد کر دیا۔۔ انتخابی نعرہ لگایا کہ رضا ربانی جیسا موزوں صدر کا امیداور کوئی اور نہیں۔ پیپلز پارٹی نے اپنے امیداور کے لیے ووٹ مانگنے نکلی۔۔۔کبھی چودہدری شجاعت کے گھر،کبھی آفتاب شیرپاو کے، اور کبھی اسفندیار ولی کے ایم کیو ایم، جمعیت علماء اسلام (ف) سے رابطے کیے. بی این پی عوامی ، مسلم لیگ (ق) اور عوامی نیشنل پارٹی نے اپنا ووٹ رضا ربانی کو دینے کا اعلان کیا۔۔پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف سے بھی رابطے کیے اور مشترکہ اپوزیشن امیدوار لانے کی پیشکش کی۔۔۔
۔پیپلز پارٹی صدارتی انتخابی مہم میں پہلے میدان میں
کودی ۔۔۔ اوراٹھارویں آئینی ترمیم کے مصنف سینٹر رضا ربانی کو اپنا امیداور نامزد کر دیا |
اس بائیکاٹ سے پاکستان میں جمہوری عمل کو ٹھیس لگی ہے |
پیپلز پارٹی نے اس اقدام سے ن لیگ کی سیاست کو شدید دھچکا دیا ۔ صدارتی انتخابات متنازع ہو گئے۔۔۔ پی پی نے موقف اپنایا کہ صرف دو روز کی مہم میں امیدوار کا صوبائی اسمبلیوں سے رابطہ ممکن نہیں۔ صوبائی اسمبلیوں کا استحقاق مجروع ہوا ہے۔ یہ وفاق پر حملہ ہے۔ سوال اٹھا کہ ن لیگ نے انتخابات کی تبدیلی کے لیے پیپلز پارٹی کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا ؟ سپریم کورٹ کے کندھے سے بندوق کیوں چلائی ؟ جب پاکستان 27 رمضان کو بن سکتا ہے تو پھر صدارتی انتخاب اس تاریخ کو کیوں نہیں ہو سکتا ؟ پیپلز پارٹی کے میدان چھوڑنے سے انتخابات کا مزہ کڑکڑا ہو گیا ۔ گو کہ پیپلز پارٹی کو ابتدائی دور پر ہمدردی مل گئی ہے۔۔ لیکن پیپلز پارٹی کی جمہوریت پسندی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ یہ اقدام ایک منتخب حکومت کے خلاف محاز آرائی کے آغاز کا باعث بن سکتی ہے۔۔ پاکستان جیسی نوزائیدہ جموریت کے لیے خطرناک ہے۔ اس بائیکاٹ سے پاکستان میں جمہوری عمل کو ٹھیس لگی ہے ۔