Sunday, August 11, 2013

جمہوریت اور اس سے وابستہ توقعات

تحرير: عامر نواز خان*

اگر پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک نظر دوڑائی جائے تو ایک ہییجان کی کیفیت نظر آتی ہے۔ آپ کو ہر دور میں مختلف ادارے ایک دوسرے سے تصادم کرتے نظر آئینگے۔اس سلسلے کا آغاز لیاقت علی خان کے قتل سے شروع ہوگیا جسکا سلسلہ اب تک جاری ہے۔راقم کا بہت سے ایسے دوستوں سے سامنا ہوا ہے جنکے خیال میں جمہوریت ایک ناکام نظام حکومت ہے یا پاکستان جیسا ملک اسکا محتمل نہیں ہو سکتا۔ میں کچھ حد تک انکی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ پاکستان میں لوگوں کی اکثریت کو جمہوری نظام سے کافی امیدیں وابستہ رہی ہیں جوکسی حد تک پوری نہیں ہوئیں اور اسکے نتیجے میں لوگ آہستہ آہستہ جمہوریت سے متنفر ہوتے جا رہے ہیں۔

پاکستان میں جمہوریت کو پنپنے میں ایک عرصہ لگا۔ ایوب خان کے طویل آمرانہ دور حکومت سے لوگ اکتا گئے۔ ایسے میں ذوالفقارعلی بھٹو میدان میں آئے اور جمہوریت کا علم بلند کیا۔ سانحہ مشرقی پاکستان میں کیا ہوا اور کون سے عناصر ملوث تھے یہ ایک الگ بحث ہے مگر بھٹو نے عالمی سطح پر پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا۔ ملک میں صنعتوں کا جال بچھایا گیا۔ عالمی اسلامی کانفرس منعقد ہوئی۔ ایٹمی پروگرام انہی کے زمانے میں شروع ہوا۔ بدقسمتی سے ذوالفقارعلی بھٹو سے کچھ سنگین غلطیاں ہوئیں جسکا فائدہ انکے مخالفین نے اٹھایا۔ نظام مصطفیٰ کا نعرہ لگا کردوبارہ ایک آمر کا راستہ ہموار کیا گیا جنہوں نے میرے عزیز ہم وطنو کی آڑ میں پاکستان کو ایک ایسی دلدل میں دکھیل دیا جسکا خمیازہ ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔

جمہوری طاقتوں کا دوسرا دور ٨٠ کی دہائی سے شروع ہوتا ہے۔ محترمہ بینظیر بھٹو ١٩٨٦ میں پاکستان واپس تشریف لائیں۔ اس زمانے میں میاں نواز شریف پنجاب سے ابھرتے ہوئے سیاستدان تھے۔ چونکہ دونوں اس وقت عالم شباب میں تھے اور سیاسی ناپختگی کی وجہ سے ایک دوسرے کیخلاف استعمال ہوئے۔ بینظیر کو یہ باور کرایا گیا کہ آپ بھٹو شہید کی سیاسی وارث ہیں اور اقتدار کی اصل مستحق جب کہ نواز شریف کو یہ تاثر دیا گیا کہ آپ پنجاب سے ابھرتے ہوئے پہلے رہنما ہیں۔ یہی وہ وقت تھا جب دونوں رہنماؤں کو مل کر جمہوریت کے لیےکام کرنا چاہیے تھا مگر افسوس ایسا نہ ہوسکا۔ اس وقت خفیہ اداروں میں چھپی کالی بھیڑوں نے نواز شریف کو بینظیر کیخلاف استعمال کیا۔ ٨٠ اور ٩٠ کی دہائی میں ایک دوسرے کے  خلاف محاز آرائی اور پے درپے واقعات کے بعد دونوں رہنماؤں کو اپنی غلطیوں کا احساس ہوا اور اسکا ازالہ میثاق جمہوریت سے کیا گیا۔


پیپلز پارٹی کی حکومت مشرف کی ٨ سالہ آمریت اور بینظیر کی شہادت کے بعد برسر اقتدار آئی۔ اگرچہ پیپلز پارٹی عوامی توقعات پر پورا نہ اتر سکی مگر کسی حد تک میڈیا کے منفی کردار نے جمہوریت سے متعلق لوگوں کو مزید متنفر کیا۔ ابھی مسلم لیگ(ن) جس نے گزشتہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے ، اس کو بھی پیپلز پارٹی جیسی صورتحال کا سامنا ہے ۔ اب وقت آ گیا ہے کہ لوگوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہئیے کہ پاکستان میں جمہوری نظام حکومت کی کامیابی کے لیے لوگوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ ان کی حقیقت پسندی بھی چاہیے تاکہ آنے والے دنوں میں اس کے ثمرات صحیح معنوں میں نظر آئیں۔


*پہلے یہاں شائع ہوا 
http://bit.ly/1blW6pL


Leave a Reply

Subscribe to Posts | Subscribe to Comments

Share this

Labels

PTI (12) Democracy (10) Nawaz Sharif (8) PMLN (8) General Elections 2013 (7) Pakistan (7) Imran Khan (6) Irresponsible Media (6) Musharraf (6) PPP (5) Egypt (4) Rigging allegations (4) SCP (4) Taliban (4) media (4) Amir Nawaz Khan (3) Asif Zardari (3) Benazir Bhutto (3) Ch Nisar Ali Khan (3) Judiciary (3) Long March (3) Nausheen Yousuf (3) Police (3) Terrorism (3) Zulfiqar ali Bhutto (3) hadeed sher (3) Army Rule (2) Attack on state institutes (2) Azadi March (2) Baiber Saladin (2) Bomb (2) Contempt of court (2) Dictatorship (2) Establishment (2) Hamid Khan (2) Iftikhar Muhammad Ch. (2) Institutions (2) Investigation procedures (2) Javed Hashmi (2) KPK government (2) Kargil (2) Khawaja Saad Rafiq (2) Martial Law (2) NRO (2) National Assembly (2) Social media (2) TTP (2) Turkey (2) Urdu blog (2) 1977 Elections (1) Afzaal Farooqui (1) Akbar Bugti (1) Altaf Hussain (1) Article 6 (1) Ayesha Rehman (1) Ayub Khan (1) BJP (1) Bangladesh (1) Blue Area incident (1) By Elections (1) By Elections 2013 (1) CNN (1) Cantonment board elections 2015 (1) Change (1) CoAS (1) Columns (1) Constitution (1) Daily Express (1) Democractic practices (1) Drama (1) Drone attacks (1) ECP (1) Education Emergency (1) Elections (1) Enlighten moderation (1) Extremism (1) Federal Cabinet 2013 (1) Gen Kiani (1) General Raheel Shareef (1) Hamid Mir (1) Ideology (1) JI jirga (1) Jahangir Tareen (1) Jason Miks (1) Kisan Package (1) Liaqat Ali Khan (1) Liberation of thoughts (1) Mamnoon Hussain (1) Military Establishment (1) NA 154 (1) NADRA (1) NDMA (1) Nanga Parbat Massacre (1) Okara (1) Pak Army (1) Pakistan National Alliance (1) Pakistan Railways (1) Parliament (1) Politics (1) Presendential Elections (1) Presidential Elections 2013 (1) Prisoners (1) Protests (1) Punjab (1) Raza Rabbani (1) Religion (1) Resignations of PTI (1) Sardar Ayyaz Sadiq (1) Saulat Mirza (1) Secularism (1) Senate (1) South Punjab (1) Suo Moto actions (1) Tahir Al Qadri (1) Tariq Malik (1) Tax evaders (1) Tourism (1) US Elections (1) WAPDA (1) White Paper (1) Writ of the state (1) Zahida Hina (1) Zia ul Haq (1) federation (1) freedom of press (1) twitter (1)
Powered by Blogger.

Followers

Disclaimer

- Copyright © Amidst Democracy -Metrominimalist- Powered by Blogger - Designed by Johanes Djogan -